×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / متفرق فتاوى جات / فوت ہوئے شخص کیلئے (رحمہ اللہ) کے الفاظ کہنا

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2821
- Aa +

سوال

فوت ہوئے شخص کیلئے (رحمہ اللہ) کے الفاظ کہنے کا کیا حکم ہے؟

حكم قول (رحمه الله) للمتوفى

جواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ

اس میں کوئی حرج نہیں کہ کسی بھی زندہ یا مردہ شخص کیلئے "رحمہ اللہ"  یا  اللہ فلاں پر رحم کرے جیسے الفاظ کہے جائیں ، کیونکہ یہ جملہ خبر کے صیغہ کے ساتھ ہے جس کا مقصود دعا ہے نہ کہ خبر کہ اللہ اس پر رحم کرچکے۔ اس بات کی دلیل متعدد احادیث میں ملتی ہے، بخاری (۱۳۰۱) اور مسلم (۱۳۰۱) میں ابن عمر کی حدیث ہے کہ نبی ؐ نے فرمایا: ((اللہ حلق کرنے والوں پر رحم کرے)) اور بخاری (۶۳۳۵) میں حضرت عائشہ ؓ کی حدیث ہے کہ نبیؐ نے ایک آدمی کو مسجد میں قرأت کرتے سنا تو فرمایا: ((اللہ اس پر رحم کرے اس نے مجھے فلاں آیت یاد دلا دی جو میں بھول چکا تھا جو کہ فلاں سورت میں ہے))،  مسلم (۷۸۸) کی روایت میں ہے ((یرحمہ اللہ))۔

سلف کے کلام میں ایسی بہت سی مثالیں ملتی ہیں، حضرت عائشہؓ نے حضرت عمر ؓ کی وفات کے بعد جب انہیں ان کا کوئی واقعہ یاد آیا تو فرمایا: اللہ عمر پر رحم کرے(رحم اللہ عمر)،  یہ حدیث بخاری میں ہے(۱۲۸۸)،  اسی طرح علیؓ کا قول ہے جو کہ بخاری (۳۶۷۷) نے ابن عباسؓ سے روایت کیا ہے کہ وہ فرماتے ہیں: میں لوگوں کے ساتھ کھڑا تھا تو سب نے عمربن خطابؓ کیلئے دعا مانگی جبکہ انہیں جنازے کی چارپائی پررکھا جا چکا تھا، اچانک پیچھے سے کسی نے اپنا بازو میرے کندھے پر رکھا اور کہا: اللہ تم پر رحم کرے مجھے یہی امید تھی کہ اللہ تمہیں تمہارے دونوں ساتھیوں کے ساتھ رکھے گا کیونکہ میں نے رسول اللہؐ کو بارہا یہ کہتے سنا: میں ابوبکر اور عمر، میں نے ابوبکر اور عمر نے (فلاں کام) کیا، میں ابو بکر اور عمر گئے، تو مجھے یہی امید تھی کہ اللہ تمہیں تمہارے ساتھیوں کے ساتھ رکھے گا، (ابن عباسؓ فرماتے ہیں) تو میں نے مڑ کر دیکھا تو وہ علی بن ابی طالبؓ تھے۔

والله تعالى أعلم

آپ کا بھائی

خالد المصلح

13/01/1425هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.
×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں