×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / روزه اور رمضان / حاملہ عورت جس پر قضاء روزے ہو اور رمضان آجائے

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:1388
- Aa +

سوال

حاملہ عورت جس پر قضاء روزے ہو اور رمضان کا مہینہ آجائے، اس کے لئے کیا حکم ہے؟

الحامل إذا أدركها رمضان وعليها أيام قضاء

جواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں:

اگرعورت حمل کی وجہ سے قضاء روزوں کی طاقت نہ رکھتی ہو تو اس حالت میں قضاء رمضان کے بعد کرے گی ۔ اللہ کے اس فرمان کی رو سے: (جو تم میں سے مریض ہو یا سفر پر ہو تو وہ دوسرے دنوں میں اتنی ہی عدد پوری کرلے) (البقرۃ:۱۸۴)

اور حاملہ بھی اس مریض کے حکم میں ہے کیونکہ اس کو بھی کھانے کی حاجت ہوتی ہے ۔ اور اہل سنن نے نبیسے یہ نقل کیا ہے: (اللہ عزوجل نے مسافر سے نماز اور روزہ کا کچھ حصہ ہٹا دیا ہے اور حاملہ اور دودھ پلانے والی سے بھی) اس کا مطلب یہ ہے کہ حاملہ کو اس رخصت کی وجہ سے اجازت دی گئی ہے لہذا قضاء اس کے بعد کرے گی ان شاءاللہ ۔

اور کیا اس پر کھانا کھلانا بھی لازم ہوگا؟ نہیں کھانا کھلانا اس پر لازم نہیں بلکہ اس پر صرف قضاء ہے کیونکہ آیت میں نص صرف قضاء پر ہے، (جو تم میں سے مریض ہو یا سفر پر ہو تو وہ دوسرے دنوں میں اتنی ہی عدد پوری کرلے)


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.
×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں