×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / آداب / اناشید (نعت اور نظم) سننے کا حکم

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3223
- Aa +

سوال

مجھے ایک مسئلہ میں آپکا فتوی درکار ہے جس میں علماء کا اختلاف دیکھنے میں آتا ہے، اور وہ ہے نعتیں سننا اس بات کو ملحوظ رکھتے ہوئے کہ ان اناشید میں کوئی آلات موسیقی کا استعمال نہیں ہوتا بلکہ انسانی آواز کو ہی مؤثر بنا کر اس میں لایا جاتا ہے جن میں کوئی حرام آلات نہیں ہوتیں؟ اللہ آپکو جزائے خیر دے

حكم استماع الأناشيد

جواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

نعتوں اور اناشید وغیرہ میں اصل تو حلت ہے لیکن مندرجہ ذیل امور کو ملحوظ خاطر رکھنا ضروری ہے:

۱- واجبات اور دیگر امور دین و دنیا جن کا اہتمام ضروری ہے ان سے بندے کو غافل نہ کریں۔

۲- ان میں ایسا کوئی کلام نہ ہو جو شر اور فساد کی طرف اشارہ کرتا ہو۔

۳- اللہ تعالی کی طرف سے طے شدہ حالات و مصائب پر مسلمان کو صبر کی جو تلقین کی گئی ہے اس کے منافی کوئی کلام نہ ہو۔

۴- گانے والوں اور بدعتی قسم کے لوگوں کی مشابہت نہ پائی جائے۔

اپنے لئے بھی اور اپنے بھائیوں کیلئے میری یہ ترغیب ہے کہ ہم اپنی عمر اور اپنے اوقات کو لہو و لعب میں ضائع نہ کریں الا یہ کہ کوئی ایسی ضرورت ہو یا کسی مصلحت کے تحت کچھ ایسے عمل میں لگا جائے، ہماری عمریں پہلے ہی بہت چھوٹی ہیں اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں نیکی اور تقوی کے کاموں میں استعمال کر لے۔

آپ کا بھائی/

خالد المصلح

17/09/1424هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.
×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں