ایک عورت یہ پوچھنا چاہتی ہے کہ اس کے پاس کچھ زکوٰۃ کی رقم ہے اور وہ چاہتی ہے کہ وہ زکوٰۃ اپنی ضرورتمند اولاد کو دے جبکہ اس عورت کا شوہر بھی تہی دست و زکوٰۃ کا اہل ہے ، اب وہ عورت اپنی اولاد کو جو زکوٰۃ دے رہی ہے تو اس طرح وہ زکوٰۃ اس عورت کے پاس ہی رہ جائے گی اور اس سے پھر ان کے کچھ ضروریات کی چیزیں خرید لے گی، کیا اس طرح کرنا جائز ہے؟
إخراج المرأة الزكاة لولدها وزوجها