×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / ​زکوٰۃ / حلقۂ قرآن میں بچوں کو حفظ کرانے والے کو زکوٰۃ دینے کا حکم

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2644
- Aa +

سوال

حلقۂ قرآن میں جو بچوں کو حفظ کرائے کیا اس کو زکوٰۃ دینا جائز ہے ؟

دفع الزكاة لمن يحفِّظ التلاميذ في حلقة القرآن

جواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

مستحقینِ زکوٰۃ کو اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: ﴿بے شک صدقات فقراء ، مساکین ، صدقات پر کام کرنے والوں ، نئے اسلام لانے والوں کی دلجوئی ، غلاموں ، قرضداروں ، اللہ کے راستے میں چلنے والے مجاہدین اور راہگیر مسافروں کے لئے ہیں ، یہ اللہ کی طرف سے فرض ہے اوراللہ بہت علم والا اور بہت حکمت والا ہے﴾ [التوبہ: ۶۰

اب اس آیتِ مبارکہ کو مدِّ نظر رکھتے ہوئے اگر وہ قرآن پڑھانے والا ان مذکورہ طبقات میں سے ہو تو پھر اس کو زکوٰۃ دینا جائز ہے وگرنہ نہیں


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.
×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں