میرے پاس ایک زراعتی زمین ہے جو مجھے حکومت کی طرف سے ملی ہے ، اور یہ زمین ریاض سے اسی کلومیٹر دور ایک صلبوخ نامی راستے پر واقع ہے ، میں نے دو مرتبہ اس کے بیچنے کا ارادہ کیا ، لیکن یہ الگ بات ہے کہ جگہ کی دوری کے باعث گاہکوں کی طرف سے فی الوقت حاضرنہ ہونے کی وجہ سے وہ وہاں بک نہ سکی اور وہ زمین اب تک میرے پاس موجود ہے اور بازار میں بیچنے کے لئے پیش نہیں کی گئی، لہٰذا اب میرا سوال یہ ہے کہ کیا مجھ پر سالانہ زکوٰۃ واجب ہے یا نہیں؟
زكاة أرض كانت معروضة للبيع