محترم جناب، السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ، ایک ملازم ہے جس کو قرض کی ضرورت ہے، اور وہ بنک سے وہ قرض نہیں لے سکتا جو ریٹائرڈ حضرات کو ملتا ہے، اور چونکہ انکا ایک تایا ریٹائرڈ ہے تو انہوں نے اپنے تایا کا نام استعمال کیا تاکہ وہ یہ قرضہ حاصل کرسکے ، اور اسکے بعد انکا وہی تایا انتقال کرگیا۔ کیا یہ کام اس نے ٹھیک کیا؟ یہ بات ذہن میں رہے کہ عام طور پر قرضخواہ کے فوت ہونے کے بعد بنک بقایا قرضہ جو ابھی تک ادا نہیں ہوا معاف کردیتا ہے ۔ اب یہ شخص کیا کرے؟ کیا بقایا قرضہ ادا کرے
حكم التحايل في أخذ قرض وما يترتب على ذلك