×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / البيوع / سُودی بینکوں میں ملازمت کرنے کا حکم

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2016
- Aa +

سوال

سُودی بینکوں میں کام کرنے کا کیا حکم ہے؟

حكم العمل في البنوك الربوية

جواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

سُودی بینکوں میں ملازمت کرنا حرام ہے، چاہے اس کا تعلق براہ راست سود کے ساتھ ہو یا سود کی حمایت کرتا ہو ، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اور گناہوں کے کاموں میں باہم ایک دوسرے کی معاونت نہ کیا کرو﴾ [المائدہ: ۲] اور صحیح مسلم {۱۵۹۸} میں ہشیم اور ابو زبیر کے طریق سے حضرت جابرؓ سے مروی ہے کہ: ’’اللہ کے رسولنے سود کھانے والے ، اس کے کھلانے والے ، اس کے لکھنے والے ، اور اس کی گواہی دینے والوں پر لعنت و پھٹکار برسائی ہے، اور فرمایا : یہ سب برابر ہیں‘‘۔ واللہ أعلم

آپ کا بھائی/

خالد المصلح

27/03/1425هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.
×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں