سُودی بینکوں میں کام کرنے کا کیا حکم ہے؟
حكم العمل في البنوك الربوية
خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.
پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.
کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.
آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں
شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004
10 بجے سے 1 بجے
خدا آپ کو برکت دیتا ہے
سوال
سُودی بینکوں میں کام کرنے کا کیا حکم ہے؟
حكم العمل في البنوك الربوية
جواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
سُودی بینکوں میں ملازمت کرنا حرام ہے، چاہے اس کا تعلق براہ راست سود کے ساتھ ہو یا سود کی حمایت کرتا ہو ، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اور گناہوں کے کاموں میں باہم ایک دوسرے کی معاونت نہ کیا کرو﴾ [المائدہ: ۲] اور صحیح مسلم {۱۵۹۸} میں ہشیم اور ابو زبیر کے طریق سے حضرت جابرؓ سے مروی ہے کہ: ’’اللہ کے رسولﷺنے سود کھانے والے ، اس کے کھلانے والے ، اس کے لکھنے والے ، اور اس کی گواہی دینے والوں پر لعنت و پھٹکار برسائی ہے، اور فرمایا : یہ سب برابر ہیں‘‘۔ واللہ أعلم
آپ کا بھائی/
خالد المصلح
27/03/1425هـ
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
سُودی بینکوں میں ملازمت کرنا حرام ہے، چاہے اس کا تعلق براہ راست سود کے ساتھ ہو یا سود کی حمایت کرتا ہو ، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اور گناہوں کے کاموں میں باہم ایک دوسرے کی معاونت نہ کیا کرو﴾ [المائدہ: ۲] اور صحیح مسلم {۱۵۹۸} میں ہشیم اور ابو زبیر کے طریق سے حضرت جابرؓ سے مروی ہے کہ: ’’اللہ کے رسولﷺنے سود کھانے والے ، اس کے کھلانے والے ، اس کے لکھنے والے ، اور اس کی گواہی دینے والوں پر لعنت و پھٹکار برسائی ہے، اور فرمایا : یہ سب برابر ہیں‘‘۔ واللہ أعلم
آپ کا بھائی/
خالد المصلح
27/03/1425هـ