×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / میں پہلی دفع حج کر رہا ہوں اور اپنی والدہ کے لئے عمرے کی نیت بھی ساتھ کر رہا ہوں اب کیا حکم ہے ؟

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

میں عنقریب حج تمتع کی نیت سے حج پرجانے کا ارادہ رکھتا ہوں اورمیں اپنی والدہ کی طرف سے عمرہ کرنا چاہتا ہوں کیا میرے لئے ایسا کرنا جائز ہے جبکہ میں پہلی بار حج کوجارہا ہوں اور اپنی طرف سے پہلے میں عمرہ بھی ادا کرچکا ہوں أحج لأول مرة وأنوي العمرة لأمي فما الحكم؟

المشاهدات:1875

میں عنقریب حجِ تمتع کی نیّت سے حج پرجانے کا ارادہ رکھتا ہوں اورمیں اپنی والدہ کی طرف سے عمرہ کرنا چاہتا ہوں کیا میرے لئے ایسا کرنا جائز ہے جبکہ میں پہلی بار حج کوجارہا ہوں اور اپنی طرف سے پہلے میں عمرہ بھی ادا کرچکا ہوں

أحج لأول مرة وأنوي العمرة لأمي فما الحكم؟

الجواب

بعدالحمد والصلوۃ:

حجِ تمتع اس حج کو کہا جاتا ہے جس میں  حج کے مہینوں میں عمرہ کے لئے احرام باندھا جائے پھر عمرہ کے اعمال سے فارغ ہونے کے بعد ترویہ کے دِن حج کا احرام باندھا جائے چنانچہ آپ کا اپنی والدہ کی طرف سے عمرہ ادا کرنا حجِ تمتّع ہی کے اعمال میں سے ہے


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130759 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات65055 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات65011 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57000 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55946 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات54985 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52221 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46464 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف