عورت مردوں کے ہوتے ہوئے جو حجاب چہرے پر ڈالتی ہے وہ تو معروف ہے مگر کچھ حجاب ایسے بھی ہیں جن کے مختلف پردے ہوتے ہیں جیسا کہ نقاب جس میں عورت کو دیکھنے کی سہولت ہوتی ہے ،کیا یہ جائز ہے ؟
لبس النقاب للمحرمة.
عورت مردوں کے ہوتے ہوئے جو حجاب چہرے پر ڈالتی ہے وہ تو معروف ہے مگر کچھ حجاب ایسے بھی ہیں جن کے مختلف پردے ہوتے ہیں جیسا کہ نقاب جس میں عورت کو دیکھنے کی سہولت ہوتی ہے ،کیا یہ جائز ہے ؟
لبس النقاب للمحرمة.
الجواب
امابعد۔۔۔
اگر ایسا حجاب جس میں عورت کو دیکھنے کے لئے دو سوراخ ہوتے ہیں تو یہ جائز ہے کیونکہ اس میں چہرہ چھپا ہوتا ہے اور نبی اکرم ﷺکے زمانے میں بھی عورتیں پہنتی تھیں ۔ اس لئے بخاری کی روایت (۱۷۹۷)میں ابن عمرؓ حضورﷺکی حدیث نقل کرتے ہیں کہ’’ عورت حالتِ احرام میں نقاب نہ کرے ‘‘۔
یہ روایت اس بات کی دلیل ہے کہ عورتیں حضور ﷺکے زمانے میں نقاب کرتی تھیں جیسا کہ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ ؒ نے مجموع الفتاویٰ (۲۲/۱۱۱) میں ذکر کیا ہے ۔ البتہ جو نقاب بہت وسیع اور کھلا ہو جس میں چہرہ نظر آتا ہو تو اس کا پہننا جائز نہیں اس لئے کہ اس میں بے پردگی ہوتی ہے جس سے فتنہ برپا ہوتا ہے ۔ واللہ أعلم بالصواب۔
خالد المصلح
08 /04/ 1425هـ