×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / غیر اللہ کی قسم کھانا توحید کے منافی ہے

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

کیا اللہ کے علاوہ کسی اور ذات کی قسم کھانا اللہ کی ربوبیت اور الوہیت کی نفی کرتاہے ؟ اورکیا ہر وہ بات جو اللہ تعالیٰ کی الوہیت کے منافی ہو وہ شرک اکبر میں سے ہے ؟ اور اسی طرح ہر وہ بات جو اللہ تعالیٰ کی ربوبیت کے منافی ہوشرک اصغر میں سے ہے ؟ البتہ اگر وہ یہ اعتقاد رکھے یا اس کوحلال سمجھے کیا یہ شرک اکبر بن جاتا ہے ؟ اور اس طرح اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ احکام سے ہٹ کر حکم دینا الحلف بغیر اللہ ینافی توحید الالوھیۃ

المشاهدات:2594

کیا اللہ کے علاوہ کسی اور ذات کی قسم کھانا اللہ کی ربوبیت اور الوہیت کی نفی کرتاہے ؟ اورکیا ہر وہ بات جو اللہ تعالیٰ کی الوہیت کے منافی ہو وہ شرکِ اکبر میں سے ہے ؟ اور اسی طرح ہر وہ بات جو اللہ تعالیٰ کی ربوبیت کے منافی ہوشرکِ اصغر میں سے ہے ؟ البتہ اگر وہ یہ اعتقاد رکھے یا اس کوحلال سمجھے کیا یہ شرکِ اکبر بن جاتا ہے ؟ اور اس طرح اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ احکام سے ہٹ کر حکم دینا

الحلف بغیر اللہ ینافی توحید الالوھیۃ

الجواب

اس کا تعلق الوہیت یعنی (اللہ کااکیلے تن تنہا ) ہونے سے ہے کیونکہ اس میں غیراللہ کی قسم کھانے سے اس کی تعظیم لازم آتی ہے جب کہ اللہ تعالیٰ کی ذات ہی تعظیم کے لائق ہے اور یہی توحید کے حقوق میں سے ہے۔ پس اگر قسم کھانے والا غیراللہ کی اس طرح تعظیم کرے جو اللہ تعالیٰ کے شایانِ شان ہو تو یہ شرکِ اکبرہے اور باتفاق علمائے اسلا م یہ شخص دائرہ اسلام سے خارج ہے ۔ ہاں اگر وہ اللہ کی طرح تعظیم نہ کرے تو یہ شرکِ اصغرہے ۔اور اس کی دلیل امام احمد (۵۳۲۵) اور ترمذی (۱۵۳۵) اور ابوداؤد(۳۵۲۵) کی حدیث میں ہے ، حضرت ابن عمرؓ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا:’’جس نے غیراللہ کی قسم کھائی تو اس نے کفر یا شرک کیا‘‘۔اور امام احمد وابوداؤدرحمہمااللہ کی روایت میں (فقد أشرک) یعنی یقینا اس نے شرک کیا کے الفاظ ہیں ۔اور جہاں تک اللہ کی شریعت سے ہٹ کر حکم لگانے کی بات ہے تو اس کی دوقسمیں ہیں : (۱) ربوبیت کی خلاف ورزی کرنا(۲) الوہیت کی خلاف ورزی کرنا۔ پس جس کا تعلق کسی چیز کو شریعت اور سنت کا حصہ قرار دینا جو اللہ کے حکم کے خلاف ہوتو یہ ربوبیت میں شرک اور خلاف ورزی ہے ۔ جیسا کہ ارشادباری تعالیٰ ہے: (ترجمہ) ’’انہوں نے اللہ کی بجائے احبار (یہودی علماء) اور رہبان (عیسائی درویش) کو خدا بنالیا‘‘(التوبہ:۳۱)اور جس کا تعلق ان احکام شریعت اور خلاف ورزیوں کی فرمانبرداری سے ہو تو یہ الوہیت میں شرک ہے جس کا ذکر قرآن میں ہے : (ترجمہ) ’’ کیا ان کافروں کے ایسے شریک ہیں جنہوں نے ان کے لئے ایسا دین طے کردیا ہے جس کی اجازت اللہ نے نہیں دی۔ (الشوریٰ:۲۱) اس کے علاوہ دونوں (الوہیت و ربوبیت ) کی خلاف ورزی کا حکم درجات کے اعتبار سے مختلف ہوتا ہے اگر کوئی اللہ کے سوا کسی اور کوخالق مانے یا اس کی عبادت کرے تو یہ شرک اکبر ہے اور شر ک اصغر ان امور کے وسیلے کو کہتے ہیں ۔ واللہ الموفق۔

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح

15/02/1425هـ

 


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127624 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62698 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59328 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55715 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55186 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52081 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50038 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45049 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف