×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / کیا غسل وضو کی جگہ کافی ہوجاتاہے؟

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

غسل واجب یامستحب یا مباح ہو وضو کی جگہ نماز کے لئے کافی ہوجائے گا، اگر جائز ہے تو اس کی کیا شرط ہے ، دلیل کے ساتھ بیان کریں؟د الاغتسال هل يجزئ عن الوضوء ؟

المشاهدات:2047

غسل واجب یامستحب یا مباح ہو وضو کی جگہ نماز کے لئے کافی ہوجائے گا، اگر جائز ہے تو اس کی کیا شرط ہے ، دلیل کے ساتھ بیان کریں؟د

الاغتسال هل يجزئ عن الوضوء ؟

الجواب

امابعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں:

 جی ہاں ! غسل واجب یا مستحب نماز کے لئے وضو کی جگہ کافی ہوجاتاہے اگر غسل کرنے والا کلی کرے اور ناک میں پانی ڈالے طہارت کی آیت میں اللہ تعالیٰ کے فرمان کے مطابق (سورۂ مائدہ :۶)  ترجمہ:  ’’اگرتم جنبی ہو تو طہارت حاصل کرو‘‘۔یہاں وضو کو ذکر نہیں کیا، ہاں اگر مباح غسل ہو تو پھر وضو بہت لازمی ہے کیونکہ وضو میں ترتیب شرط ہے اعضاء کو دھوتے ہوئے اور یہ ترتیب سارے جسم پر پانی ڈالنے سے حاصل نہیں ہوتی ، اگر پاکیزگی یا ٹھنڈک حاصل کرنے کے لئے غسل کرے تو نماز کے لئے وضو کرے۔

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130458 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات64827 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات64771 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات56897 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55868 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات54797 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات52040 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46342 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف