×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / دوسرے مہینے میں اگر رحم مادر میں رہنے والا بچہ گرجائے تو کیا میں نماز پڑھوں گی ؟

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

دوسرے مہینے میں رحم مادر میں رہنے والا بچہ ساقط ہوگیاتو میں نماز کے حکم کے بارے میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا حکم ہوگااور ساتھ خون بہت گاڑھا آرہا ہے؟ اور اگر میں نے یہ سوچتے ہوئے کہ میں حائضہ ہوں نماز چھوڑ دی ہو تو مجھ پر قضاء ہوگی یا نہیں ؟ أسقطت جنينا في الشهر الثاني فهل أصلي؟

المشاهدات:2008

دوسرے مہینے میں رحم مادر میں رہنے والا بچہ ساقط ہوگیاتو میں نماز کے حکم کے بارے میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا حکم ہوگااور ساتھ خون بہت گاڑھا آرہا ہے؟ اور اگر میں نے یہ سوچتے ہوئے کہ میں حائضہ ہوں نماز چھوڑ دی ہو تو مجھ پر قضاء ہوگی یا نہیں ؟

أسقطت جنيناً في الشهر الثاني فهل أصلي؟

الجواب

یہ خون حیض کا نہیں ہے اور نہ نفاس کا ہے بلکہ یہ دم فساد ہے اور اس کا کوئی حکم نہیں ہے ۔اور نہ یہ نماز سے منع کرتاہے اور نہ روزہ سے منع کرتاہے بلکہ اس میں تو طہارت کا حکم ہوگاعورت کے لئے۔اور جو نمازیں آپ نے یہ سوچتے ہوئے چھوڑدی ہیں کہ اس خون کی وجہ سے نماز واجب نہیں ہے اس کا تم پر کوئی قضاء نہیں ہے ان نمازوں کا جو گزر گئی ہیں ۔ واللہ أعلم۔

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح

18/06/1425هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات132335 )
6. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات66362 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات65932 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57540 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات56359 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات55959 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات53205 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات47130 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف