کیابیت الخلاء میں مصحف لے کر جانا جائز ہے، برائے مہربانی دلیل ذکر فرمادیں
دخول الخلاء بالمصحف
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
کیابیت الخلاء میں مصحف لے کر جانا جائز ہے، برائے مہربانی دلیل ذکر فرمادیں
دخول الخلاء بالمصحف
الجواب
حامداََ ومصلیاََ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
امابعد
حنفیہ ، شافعیہ اور حنابلہ کے جمہور فقہاء کا مذہب یہی ہے کہ بیت الخلاء میں مصحف لے کر جانا حرام ہے مگر ضرورت کے تحت ، اور مالکیہ کے ہاں مکروہ ہے اور علماء کی ایک جماعت اس معاملے میں اباحت کی بھی قائل ہے ۔ لیکن بہر صورت آدمی حدث کی حالت میں بغیر ضرورت کے مصحف کو چھونے سے گنہگارہوگا۔ اور جو مجھے معلوم ہورہاہے وہ یہ کہ اگر اس کے بیت الخلاء میں لے جانے کی حاجت نہ ہو یعنی چوری ہوجانے کا یا گم ہوجانے کا اندیشہ نہ ہو اور نہ ہی استحقار کا ڈر ہو تو اس کو نہیں لے کر جانا چاہئے ۔ واللہ أعلم۔
آپ کا بھائی
أ.دخالد المصلح
28/ 3 /1425هـ