×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / دونوں موزوں پر ایک ہی وقت میں مسح کرنا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

جناب عالی جرابوں پر مسح کرنے کے بارے میں سوال یہ ہے کہ میں دونوں پیروں پر ایک ہی وقت میں مسح کرتا ہوں دائیں ہاتھ کو دائیں پاؤں پر اور بائیں ہاتھ کو بائیں پاؤں پر ایک ہی وقت میں تو کیا ایسا کرنا صحیح ہے ؟اس لئے کہ میں نے بعض لوگوں کو یہ کرتے ہوئے دیکھا ہے کہ وہ پہلے دائیں پاؤں پر مسح کرتے ہیں پھر پہلے پاؤں کے ختم ہونے کے بعد بائیں پاؤں پراور دونوں حالتوں میں وہ دائیں ہاتھ کو مسح شدہ قدم کے نیچے رکھتے ہیں اور بائیں ہاتھ کو اس کے اوپر یعنی پاؤں کو اوپر نیچے سے مسح کرتے ہیں تو کیاایسا کرنا بھی درست ہے؟  علی الخفین فی آن واحد

جناب عالی جرابوں پر مسح کرنے کے بارے میں سوال یہ ہے کہ میں دونوں پیروں پر ایک ہی وقت میں مسح کرتا ہوں دائیں ہاتھ کو دائیں پاؤں پر اور بائیں ہاتھ کو بائیں پاؤں پر ایک ہی وقت میں تو کیا ایسا کرنا صحیح ہے ؟اس لئے کہ میں نے بعض لوگوں کو یہ کرتے ہوئے دیکھا ہے کہ وہ پہلے دائیں پاؤں پر مسح کرتے ہیں پھر پہلے پاؤں کے ختم ہونے کے بعد بائیں پاؤں پراور دونوں حالتوں میں وہ دائیں ہاتھ کو مسح شدہ قدم کے نیچے رکھتے ہیں اور بائیں ہاتھ کو اس کے اوپر یعنی پاؤں کو اوپر نیچے سے مسح کرتے ہیں تو کیاایسا کرنا بھی درست ہے؟

 علی الخفین فی آن واحد

الجواب

حامداََ ومصلیاََ

امابعد

پہلا جواب:  جی ہاں ، یہ درست ہے ۔

 دوسرا جواب:  اہلِ علم کے اقوال کے مطابق دو اقوال میں سے صحیح قول یہ ہے کہ سنت تو یہ ہے کہ موزے کے اوپر والے حصہ پر مسح کیا جائے نیچے والے حصہ پر نہیں ۔اور اس پر شاہد وہ حدیث ہے جسے امام ابوداؤد ؒ نے (۱۶۲) میں حضرت علیؓ سے روایت کی ہے کہ :’’اگر دین عقل و رائے کی بنیاد پر ہوتا تو موزوں کے اوپر کے بجائے نیچے مسح کرنا زیادہ أولیٰ ہوتا۔ جبکہ میں نے اللہ کے رسولکو موزوں کے ظاہر پر مسح کرتے ہوئے دیکھا‘‘۔اور اہل علم کی ایک جماعت کا یہ قول ہے کہ موزوں کے اوپر اور نیچے دونوں پر مسح کرنا سنت ہے اور انہوں نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے جس کو امام ابو داؤد ؒ نے (۱۶۵) میں حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے نقل کی ہے کہ :’’آپنے موزوں کے اوپر والے حصہ پر بھی مسح کیا اور نیچے والے حصہ پر بھی ‘‘۔ لیکن یہ حدیث معلو ل ہے جیسا کہ امام ترمذی ؒ نے کہا ہے اور ائمہ کرام(امام بخاریؒ اور ابوزرعہؒ وغیرہ) نے اسے ضعیف قرار دیا ہے ۔ واللہ أعلم


المادة السابقة

الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127313 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62455 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات58504 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55640 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55144 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات51730 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات49862 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات44133 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف