میں نے ایک جگہ امام کے پیچھے مغرب کی نماز پڑھی انہوں نے دوسری رکعت میں دعائے قنوت پڑھی اس کا کیا حکم ہے؟
موضع القنوت في الصلاة
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
میں نے ایک جگہ امام کے پیچھے مغرب کی نماز پڑھی انہوں نے دوسری رکعت میں دعائے قنوت پڑھی اس کا کیا حکم ہے؟
موضع القنوت في الصلاة
الجواب
حامداََ و مصلیاََ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کا جواب یہ دیتے ہیں:
حدیث سے جو محل قنوت کے لئے ثابت ہے وہ آخری رکعت میں رکوع سے اٹھنے کے بعد ہے۔تو اگر امام نے اس کی مخالفت کی اور دسرے رکعت میں قنوت پڑھ لیا تو ان کو تسبیح کے ذریعے متنبہ کیا جائے یعنی غلطی کی خبر دی جائے۔جیسا کہ نماز کے بعد بتایا جاتا ہے اگر ان کو قنوت کے محل کا پتہ نہ ہو۔
آپ کا بھائی
خالد المصلح
29/03/1424هـ