میں نے ایک جگہ امام کے پیچھے مغرب کی نماز پڑھی انہوں نے دوسری رکعت میں دعائے قنوت پڑھی اس کا کیا حکم ہے؟
موضع القنوت في الصلاة
میں نے ایک جگہ امام کے پیچھے مغرب کی نماز پڑھی انہوں نے دوسری رکعت میں دعائے قنوت پڑھی اس کا کیا حکم ہے؟
موضع القنوت في الصلاة
الجواب
حامداََ و مصلیاََ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کا جواب یہ دیتے ہیں:
حدیث سے جو محل قنوت کے لئے ثابت ہے وہ آخری رکعت میں رکوع سے اٹھنے کے بعد ہے۔تو اگر امام نے اس کی مخالفت کی اور دسرے رکعت میں قنوت پڑھ لیا تو ان کو تسبیح کے ذریعے متنبہ کیا جائے یعنی غلطی کی خبر دی جائے۔جیسا کہ نماز کے بعد بتایا جاتا ہے اگر ان کو قنوت کے محل کا پتہ نہ ہو۔
آپ کا بھائی
خالد المصلح
29/03/1424هـ