×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / آپﷺ کی اجازت سے حضرت عائشہ ؓ کے دودھ پلانے والی حدیث

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

ہمارے ہاں مصر میں ایک بے پرکی اڑی ہے کہ سیدہ عائشہؓ نے آپﷺ کی اجازت سے اپنے خادم کو دودھ پلایاتھا حديث إرضاع عائشة بإذن النبي

المشاهدات:3373
- Aa +

ہمارے ہاں مصر میں ایک بے پرکی اڑی ہے کہ سیدہ عائشہؓ نے آپﷺ کی اجازت سے اپنے خادم کو دودھ پلایاتھا

حديث إرضاع عائشة بإذن النبي

الجواب

 

اما بعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کا جواب یہ دیتے ہیں:

یہ قصہ درست نہیں ہے اور یہ کہیں وارد نہیں ہوا بلکہ یہ حضرت سالمؓ جو ابو حذیفہ ؓ کے غلام تھے ان کا قصہ ہے جو کہ کچھ اس طرح ہے کہ حضرت سالمؓ حضرت ابوحذیفہ ؓ کے غلام تھے اور انہوں نے حضرت سالمؓ کو اپنا منہ بولا بیٹا بنایا تھااور یہ اس سے پہلے کی بات ہے جب اللہ تعالیٰ نے منہ بولا بیٹا بنانے سے منع نہیں فرمایا تھاکہ( ان کو ان کے باپوں سے منسوب کرو یہی اللہ کے ہاں سب سے زیادہ عدل والی بات ہے ) حضرت ابو حذیفہ ؓ کی بیوی خدمت اقدس میں آکر عرض پرداز ہوئی کہ اے اللہ کے رسول ! سالم اب سنِ بلوغ کو پہنچ گیا ہے اور وہ اب ایک خردمند و عاقل آدمی ہے اب جب وہ میر ے پاس آتا ہے تو مجھے ایسا لگتا ہے کہ ابوحذیفہ کے دل میں یہ بات کھٹکتی ہے ۔ (یہ سن کر) آپنے ارشاد فرمایا : تم اسے دودھ پلاؤ تو تم اس پر حرام ہوجاؤگی اور اس طرح ابو حذیفہ کے دل میں آئی ہوئی بات بھی رفو چکر ہوجائے گی ، اس حدیث کو امام بخاریؒ نے(۵۰۸۸)میں اور امام مسلمؒ نے (۱۴۵۳)میں قاسم بن محمد کے طریق سے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی ہے کہ پس اس طرح حضرت عائشہ ؓ اس حدیث کی راوی ہوگئی نہ کہ یہ قصہ ان کے متعلق ہے اہلِ علم میں سے ایک جماعت نے اس حدیث سے یہ استدلال کیا ہے کہ بڑے آدمی کو دودھ پلانا حرام ہے یہ ظاہریہ میں سے ابن حزم کا مذہب ہے، اور فقہاء میں سے ایک جماعت جن میں جمہور علماء اور باقی فقہاء اور محدثین بھی ہیں ان کا مذہب یہ ہے کہ بڑے آدمی کو بھی دودھ پلانا حرام نہیں ہے اور اس حدیث میں جو قصہ مذکور ہے وہ ایک خاص حالت کے ساتھ مخصوص ہے جس کی وجہ سے اللہ کے رسولنے حضرت سالمؓ حضرت ابو حذیفہؓ کے غلام کو اجازت مرحمت فرمائی اور اہلِ علم رضاعِ محرم کی اس چیز کے ساتھ حدبندی کی ہے جو بچپنے میں ہو لیکن مدتِ مؤثر ہ کی تحدید میں ان کا اختلاف ہے ۔


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127316 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62457 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات58508 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55640 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55145 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات51734 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات49864 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات44151 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف