کیا حکم ہے اس بڑی عمر والے فرد کی جو کسی چیز کی پہچان نہ کر سکتا ہو؟
صیام الکبیر الذی لا یمیز
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
کیا حکم ہے اس بڑی عمر والے فرد کی جو کسی چیز کی پہچان نہ کر سکتا ہو؟
صیام الکبیر الذی لا یمیز
الجواب
حامداََ و مصلیاََ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ
اگر کوئی فرد عمر کے ایسے حصے مین پھنچ جائے جس میں وہ چیزوں کی پھچان کھو بیٹھے تو عمر کے اس مرحلے میں یہ شخص مکلف نہیں رہتا ۔ پس نہ تو اس پرروزہ ہے اور نہ کفارہ ۔ کیونکہ وہ کفارہ جو روزوں کے چھوڑنے کا فدیہ ہے دراصل وہ مکلف فرد پر ہوتا ہے ۔(اوران لوگوں پر جو طاقت رکھتے ہو فدیہ ہے ایک مسکین کے کھانا کھلانے کا)(البقرۃ:۱۸۴) اوریہ مکلف لوگوں میں سے نہیں ہے ۔