عورتوں کے فتنے سے بچنے کا کیا طریقہ ہے جبکہ ظاھرا تقرب محض دعوت کی وجہ سے ہو، اور اسی طرح ان کا ہمارے قریب ہونا جبکہ ہم جوان ہیں اور فتنے سے بچنا بڑا مشکل ہے؟
محاذير دعوة الرجال للنساء
عورتوں کے فتنے سے بچنے کا کیا طریقہ ہے جبکہ ظاھرا تقرب محض دعوت کی وجہ سے ہو، اور اسی طرح ان کا ہمارے قریب ہونا جبکہ ہم جوان ہیں اور فتنے سے بچنا بڑا مشکل ہے؟
محاذير دعوة الرجال للنساء
الجواب
حامداََ و مصلیاََ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ
بخاری (۵۰۹۶) اور مسلم (۲۷۴۰) میں اسامہ بن زیدؓ کی حدیث مروی ہے کہ رسول اللہؐ نے فرمایا: ((میں نے اپنے بعد مردوں پر عورتوں سے زیادہ نقصان دہ فتنہ نہیں چھوڑا))۔ تو عورتوں کے فتنے سے بچنے کا بہتریں طریقہ یہ ہے کہ ان سے دور رہا جائے، اور جہاں تک دعوت دینے کی بات ہے تو اگر کوئی عورت ہی اس فریضہ کو سر انجام دے دے تو یہی مطلوب ہے، اگر یہ صورت ممکن نہ ہو تو یہ دعوت کی ذمہ داری کوئی ایسا شخص اٹھائے جو دین میں مضبوط اور فتنہ کے اندیشہ سے دور ہو ، اور اس میں بھی وہ بقدر حاجت بات کرنے پر ہی اکتفاء کرے نہ کے لمبی گفتگو کرے۔
آپ کا بھائی
خالد المصلح
18/12/1424هـ