رمضان میں آئی ڈراپ (آنکھوں کے قطروں) کے استعمال کا کیا حکم ہے؟
استعمال قطرة العين في رمضان
رمضان میں آئی ڈراپ (آنکھوں کے قطروں) کے استعمال کا کیا حکم ہے؟
استعمال قطرة العين في رمضان
الجواب
حامداََ و مصلیاََ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں:
اگر آنکھ میں ڈالے گئے قطرے کا ذائقہ محسوس ہو تو واجب ہے کہ اس کو نگلا نہ جائے، اگر پھر بھی غیر اختیاری طور پر پیٹ میں چلا جائے تو کوئی حرج نہیں، اس کا روزہ نہیں ٹوٹے گا بلکہ صحیح ہے، وجہ سب سے پہلے تو یہ ہے کہ اس نے کوئی چیز نہیں کھائی اور نہ ہی کچھ پیا ہے، دوسرا یہ کہ اس نے پیٹ میں لے جانے کا ارادہ تو نہیں کیا تھا بلکہ یہ تو غیر اختیاری طور پے چلا گیا، تیسرا یہ کہ یہ طبعی طور پر معتاد مدخل نہیں ہے (یعنی جو اللہ تعالی نے دخول کے راستے بنائے ہیں جیسے منہ کان ناک وغیرہ اس طرح نہیں)، لہذا ان تمام معانی کی وجہ سے روزہ ٹوٹنے کا قول صحیح نہیں رہتا، اگر قطرے ڈالنے کی ضرورت پڑے بھی تو احتیاط کرے کہ جو ذائقہ اسے منہ میں محسوس ہو اسے نہ نگلے