×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / طلاق رجعی

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

طلاق رجعی کا کیا حکم ہے؟ جوان عورت جسے حیض آتا ہے اور وہ بوڑھی عورت جسے حیض نہیں آتا ان کیلئے عدت کی مدت کتنی ہے؟ اور شوہو کیلئے رجوع کرنے کی کیا صورت ہو گی؟ اور کیا رجوع کرتے وقت دو گواہ ایک ہی مجلس میں ہونے کی شرط بھی ہے؟ الطلاق الرجعي

المشاهدات:2969

طلاق رجعی کا کیا حکم ہے؟ جوان عورت جسے حیض آتا ہے اور وہ بوڑھی عورت جسے حیض نہیں آتا ان کیلئے عدت کی مدت کتنی ہے؟ اور شوہو کیلئے رجوع کرنے کی کیا صورت ہو گی؟ اور کیا رجوع کرتے وقت دو گواہ ایک ہی مجلس میں ہونے کی شرط بھی ہے؟

الطلاق الرجعي

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

طلاق رجعی کی صورت میں شوہر کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ دوران عدت بیوی سے بغیر نئے نکاح کے اور بغیر عدت کے رجوع کر سکتا ہے اور بیوی کی رضامندی بھی ضروری نہیں ہے اگر رجوع کرنے سے اس کا ارادہ خیر اور صلح کا ہو۔

اور جس عورت کو حیض آتا ہے اس کی عدت تین حیض ہے اور جسے حیض نہیں آتا اسکی عدت تین مہینے ہے۔

اور رجوع کرنے کی صورت یہ ہے کہ وہ یہ کہے: میں اپنی فلاں بیوی سے رجوع کرتا ہوں اور اس پر گواہ بنا دے اور دو گواہوں کا ایک ہی مجلس میں اکٹھے ہونا مشروط نہیں ہے ، اگر پہلے ایک شخص کو گواہ بنا دیا پھر اس کے بعد دوسرے کو گواہ بنا دیا تو شہادت حاصل ہو جائے گی۔

آپ کا بھائی/

خالد المصلح

17/01/1425هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات132350 )
6. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات66368 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات65938 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57547 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات56365 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات55969 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات53214 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات47139 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف