محترم جناب، السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ، کیا مسلمان کیلئے جائز ہے کہ عیسائی کی وفاۃ پر اس کی آخری رسومات میں شرکت کیلئے چرچ جائے؟
حضور جنازة النصراني في الكنيسة
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
محترم جناب، السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ، کیا مسلمان کیلئے جائز ہے کہ عیسائی کی وفاۃ پر اس کی آخری رسومات میں شرکت کیلئے چرچ جائے؟
حضور جنازة النصراني في الكنيسة
الجواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
کسی مسلمان کیلئے عیسائی کے جنازے میں شرکت کیلئے چرچ جانا جائز نہیں ہے کیونکہ وہاں پر شرک اور کفر والے افعال سرزد ہوتے ہیں تو وہ اس زور (گناہ) کے تحت داخل ہوتا ہے جس سے دور رہنے کی وجہ سے اللہ نے اپنے بندوں کی تعریف کی ہے، فرمایا: ((اور وہ جو گناہ کی جگہ نہیں جاتے اور اگر کسی لغو چیز سے ان کا گزر ہوتا ہے تو اعراض کرتے ہوئے گزر جاتے ہیں)) [الفرقان:۷۲] زور میں ہر باطل شے شامل ہے اور اس میں سب سے عظیم چیز اللہ کے ساتھ شرک کرنا ہے، عمر ؓ سے بھی عید کے اوقات میں چرچ جانے کی ممانعت وارد ہوئی ہے وہ بھی اس لئے کہ اس میں گناہ اور کفر کا ارتکاب ہوتا ہے اسی وجہ سے ہر طرح کی مجلس جہاں کفر و شرک کا ارتکاب ہو۔ وہاں جانے کی ممانعت ہے۔
آپ کا بھائی/
أ.د.خالد المصلح
15 / 11 / 1428هـ