×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / اگر روزے کی قضاء میں تأخیر ہو جائے تو کیا اس کے ساتھ کھانا کھلانا ضروری ہے؟

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

اگر روزے کی قضاء میں تأخیر ہو جائے تو کا اس کے ساتھ کھانا کھلانا ضروری ہے؟ إذا تأخر عن قضاء الصيام فهل يشترط معه الإطعام؟

المشاهدات:1145

اگر روزے کی قضاء میں تأخیر ہو جائے تو کا اس کے ساتھ کھانا کھلانا ضروری ہے؟

إذا تأخر عن قضاء الصيام فهل يشترط معه الإطعام؟

الجواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں:

جمہور علماء کا مذہب تو یہ ہے کہ اس صورت میں اطعام ضروری ہے۔

اور دوسرا قول یہ ہے : کہ اطعام واجب نہیں اور زیادہ اقرب الی الصواب بھی یہی معلوم ہوتا ہے کیونکہ اللہ تعالی نے اطعام کے بغیر قضاء کو واجب کیا ہے، ارشاد باری تعالی ہے: (تم میں سے جو کوئی مریض ہو یا سفر پر ہو تو اور دنوں میں اتنی مدت پوری کر لے) [البقرہ:۱۸۴] اور صحیح میں حضرت عائشہؓ کی حدیث ہے کہ نبیؐ نے فرمایا: (( جو مرجائے اس حال میں کہ اس پر روزے واجب القضاء ہوں تو اس کا ولی اس کی طرف سے روزے رکھے)) آپؐ نے کھانا کھلانے کا ذکر نہیں کیا، اس میں عموماََ تمام روزے شامل ہیں چاہے کئی سال پرانے ہوں یا آخری سال کے ہوں


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127577 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62675 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59226 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55711 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55179 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52042 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50024 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45031 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف